کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں لیڈیز کپڑے کا کاروبار کرتی ہوں، میں اپنے حساب سے منافع رکھتی ہوں، بعض لیڈیز مجھ سے نقد لے کر جاتی ہیں اور بعض قسطوں پر، لہذا قسطوں پر رقم بڑھانا جائزہے یا نہیں؟ مثلاً 1500کا سوٹ لا کر نقد 2000 کا سیل کرتی ہوں اور قسطوں پر 2500 کا۔ کیا یہ میرے لیے جائز ہے؟
صورت مسئولہ میں قسطوں پر زیادہ نفع لینا جائز ہے، بشرطیکہ قسطوں کی مدت متعین ہو، اور خریداری کے وقت رقم بھی متعین ہو، اور قسطوں میں تاخیر کی وجہ سے مزید رقم بڑھا نہ دی جائے۔لمافي شرح المجلة:’’البيع مع تاجيل الثمن وتقسيطه صحيح، يلزم أن تكون المدة معلومة في البيع بالتاجيل والتقسيط‘‘.(رقم المادة:245،246، مكتبة الحنفية).فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 191/129