فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنے کی حیثیت

فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ پڑھنے کی حیثیت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ بینوا بیاناً شافیاً

جواب

فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعات میں قیام دراصل ثناء، ذکر اور قراءت کا مقام ہے اور ان میں سورۃ فاتحہ پڑھنا مسنون ہے، لہذا ان میں اگر کوئی سورۃ فاتحہ مکرر پڑھے یا سورۃ فاتحہ کے بعد سورت ملائے تو سجدہ ِسہو لازم نہیں ہوگا۔
لما في تبيين الحقائق:
’’واجبات الصلاة أنواع منها قراءة الفاتحة والسورة فلو ترك الفاتحة أو أكثرها في الأوليين وجب عليه سجود السهو بخلاف ما لو تركها في الأخريين لأنها سنة فيهما على الصحيح (کتاب الصلاة، باب سجدة السهو: 474/2: دارالکتب).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:186/59