فرض نماز کھڑی ہونے کی صورت میں سنتیں پڑھنا

فرض نماز کھڑی ہونے کی صورت میں سنتیں پڑھنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل  مسئلہ کے بارے میں کہ جب صبح کی جماعت(فجر کی نماز) کھڑی ہو، توکیا آدمی  جماعت والی صفوں کے پیچھے تین یا چار صفیں چھوڑ کر اسی صحن میں سنتیں پڑھ سکتا ہےیا نہیں ؟

جواب

فجر کی سنتیں جماعت کھڑی ہوجانے  پر جماعت ملنے کی صورت میں مسجد میں کسی الگ جگہ پر پڑھے، مثلا: مسجد کے برآمدے میں یا صحن اگر وسیع ہو، تو اسکے آخر میں یا پھر مسجد کے دروازے کے قریب اگر جگہ ہو تو پڑھ لے ورنہ اسے قضا کرے، صفوں کے قریب فاصلے پر پڑھنا مکروہ ہے۔
لما في الدر المختار:
’’بل يصليها عند باب المسجد إن وجد مكانا وإلا تركها لأن ترك المكروه مقدم على فعل السنة‘‘.
وتحته في الرد:
’’وأشد ما يكون كراهة أن يصليها مخالطا للصف كما يفعله كثير من الجهلة. اهـ‘‘.(كتاب الصلاة،باب ادراك الفريضة،1/481).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:01/07