علاج کی غرض سے عورت کا سر حلق کروانا

علاج کی غرض سے عورت کا سر حلق کروانا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کے سر پر بیماری ہے ڈاکٹر اور طبیب کی رائے ہے کہ بال منڈوالے تب علاج مفید ہو گا تو کیا اس صورت میں بال کے حلق کی شرعا ًاجازت ہے یا نہیں؟

جواب

جب بال منڈوائے بغیر علاج معالجہ مفید نہیں ہے، تو مجبوراًبال منڈوانے کی گنجائش ہے، خلاصۃالفتاوی میں ہے کہ :
’’المرأة إذا حلقت رأسها إن كانت لوجع أصابها لابأس به وإن كان للتشبه بالرجال يكره‘‘.(خلاصة الفتاوى، كتاب الكراهية: 377/4، رشيدية)
یعنی عورت بال منڈوانے پر مجبور ہو جائے تو اجازت ہے، لیکن تشبہ بالرجال یا فیشن کے لئے ہو تو جائز نہیں بلکہ حرام ہے۔فقط۔واللہ تعالٰی اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/164