کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عقیقہ کے لغوی معنی، شرعی معنی کیا ہے؟
صورت مسئولہ میں عقیقہ کے لغوی معنی قطع کرنا ہے، علامہ احمد علی سہارنپوری رحمہ اللہ تعالی نے بخاری کے حاشیہ میں نقل کیا ہے کہ:’’ قال الخطابي: ھي اسم الشاۃ المذبوحۃ عن الولد وسمیت بہ الشاۃ التي تذبح عنہ في تلک الحال لأنھا یعق مذابحھا ای یشق ویقطع، وقیل ھي الشعر الذي یحلق کذا في الکرماني‘‘.(بخاری شریف: 821/2)
اصطلاحِ شریعت میں عقیقہ کے معنی یہ ہیں کہ وہ بکرا یا بکری جو پیدائش کے ساتویں دن بعد بال مونڈھتے وقت ذبح کی جائے اور لڑکے کے لیے دو بکرے اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/143