عقیقہ میں قیمت ادا کرنا

عقیقہ میں قیمت ادا کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر عمرو اپنے لڑکے یا لڑکی کے عقیقہ کی بکریوں کو بیچ کر ان کی قیمتوں سے کچھ رقم لے کر کتاب خرید کر کسی مدرسہ میں دے تو اب اس کے لڑکے یا لڑکی کا مسنون عقیقہ ادا ہوگا یا نہیں؟

جواب

فقہ حنفی کی کتابوں میں یہ مذکور ہے کہ عقیقہ اور قربانی کا حکم گوشت کے اعتبار سے بعض احکام میں مساوی ہے، قربانی میں چونکہ قیمت ادا کرنے سے قربانی نہیں ہوتی اس لیے عقیقہ میں بھی قیمت ادا کرنے سے مسنون عقیقہ ادا نہیں ہوگا۔ هكذا في تحفة المودود في أحكام المولود .فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتوی نمبر: 06/202