عدت میں عورت کا زیب وزینت کرنا

عدت میں عورت کا زیب وزینت کرنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عدت میں عورت کے لیے زیب وزینت اور بناؤ سنگار کرنا حلال نہیں؟

جواب

کوئی عورت اگر خاوند کی وفات کی عدت گزارتی ہے تو اس مدت میں اس کے لیے بناؤ سنگار کرنا، یعنی تزین اختیار کرنا جائز نہیں ہے۔ سنن ابی داؤد میں حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
"لاتحد المرأة فوق ثلاث إلا على زوج فإنها تحد عليه أربعة أشهر وعشرا ولا تلبس ثوبا مصبوغا إلا ثوب عصب  ولا تكتحل ولا تمس طيبا إلا أدنى طهرتها إذا طهرت من محيضها بنبذة من قسط أو أظفار"۔(سنن أبي داؤد: کتاب الطلاق، باب فیما تجتنب المعتدۃ في عدتھا، ص: ۳۱۵)
یعنی کوئی عورت کسی  کی موت پر تین دن سے زیادہ سوگ کا اظہار نہ کرے اور اپنی زینت ترک نہ کرے، سوائے اپنے شوہر کی موت پر کہ چار مہینے دس دن تک اپنی زینت چھوڑ دے، نہ اعلیٰ قسم کے کپڑے زینت کے لیے پہنے اور نہ سرما لگائے اور نہ خوشبو۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/71