کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ دو بھائی آپس میں لڑ پڑے، ایک بھائی نے کہا کہ اگر آج کے بعد ادھر یا اس گھر میں رہا تو میری بیوی کوطلاق ہے، اس کے بعد وہ آدمی دو دن تک ادھر ہی ٹھہر گیا، آیا اس صورت میں طلاق واقع ہو جاتی ہے یا نہیں ؟
صورت مسئولہ میں ایک طلاق بائن واقع ہو گئی ہے ۔لما في الدر المختار :
’’باب الصریح:یقع البائن لو قال أنت طالق طلقۃ تملکی بھا نفسک لانھا لا تملک إلا بالبائن‘‘. (شامي، کتاب الطلاق، باب الصریح:71/2).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/65