کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں اپنے سسرال میں اپنی بیوی کے هاں رہائش پذیر تھا، کیونکہ میری بیوی کی زچگی ہونے والی تھی، زچگی سے فراغت کے بعد جبکہ بچی کی پیدائش کو بھی تقریبا 20 دن ہو چکے تھے، میں نے سسرال سے اپنے گھر آنے کا ارادہ کیا، لیکن سسرال والوں نے میری بیوی کو بھیجنے سے انکار کردیا، جس پر کافی تکرار ہوئی، میرے خسر نے مجھ پر ہاتھ بھی چھوڑ دیا، میں نے کہا: "تم لوگ اپنی لڑکی کو طلاق دلانا چاہتے ہو”؟ جس پر انہوں نے کہا: "ہاں طلاق دے دو” میں نے دو مرتبہ یہ الفاظ کہے :”میں طلاق دے دوں گا، میں طلاق دے دوں گا” کیا ان الفاظ سے میری بیوی کو طلاق واقع ہو جائے گی؟ برائے کرم جواب سے نواز یں۔
’’میں طلاق دے دوں گا، میں طلاق دے دوں گا‘‘ صرف یہ کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی، لہذا صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوئی۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/14