کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنی ساس کے ساتھ زنا کا مرتکب ہوجائے، تو کیا اس کا اپنی بیوی کے ساتھ نکاح باقی رہتا ہے یا اس کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
صورت مسئولہ میں اس کی بیوی اس پر حرام ہوگئی، نکاح باقی نہیں رہا، ھدایہ میں لکھا ہے کہ :’’ومن زنی بامرأۃ حرمت علیہ أمھا وبنتھا‘‘.(309/2).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/284