کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی کے اوپر زکوۃ فرض ہے، وہ چند مسکینوں کو ایک جگہ جمع کر کے زکوۃ کی نیت سے کھانا کھلادے، تو اس صورت میں فرضیت ادا ہوگی یا نہیں؟
زکوۃ کی ادائیگی کی شرائط میں سے یہ بھی شرط ہے کہ زکوۃ کی رقم کسی مستحق زکوۃ کو مالکانہ طور پر دے دی جائے، جس میں اس کو ہر طرح کا اختیار ہو، اس کے مالکانہ قبضے کے بغیر زکوۃ ادا نہ ہوگی، اس لیے اگر زکوۃ کی نیت سے چند مسکینوں کو بٹھا کر کھانا کھلادے، تو زکوۃ ادا نہ ہوگی، کیونکہ اس کھانے کا ان کو مالک نہیں بنایا گیا۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/149