زوال آفتاب کے وقت سجدۂ تلاوت، نفل اور قضاء نماز ادا کرنے کا حکم

زوال آفتاب کے وقت سجدۂ تلاوت، نفل اور قضاء نماز ادا کرنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ سجدہ تلاوت، نفل نماز اور قضا نماز کی ادائیگی زوال آفتاب کے وقت، نصف شب کے وقت جائز ہے یا نہیں؟

جواب

سجدہ تلاوت حاضرہ وقت طلوع غروب اور استواء میں مکروہ تنزیہی ہے۔
’’قال في البحر: ومنع عن الصلاة وسجدة التلاوة وصلاة الجنازة عند الطلوع والاستواء والغروب إلخ. فثبتت كراهة التنزيه في سجدة التلاوة دون صلاة الجنازة‘‘.(درمختار:25/2)
نفس نماز اور قضاء نماز مکروہ تحریمی ہے۔’’(وكره) تحريما، وكل ما لا يجوز مكروه (صلاة) مطلقا (ولو) قضاء أو واجبة أو نفلا الخ‘‘.(درمختار:344/1)
نیز نصف شب کے وقت  نماز جائز ہے، البتہ فرض نماز کو بلا عذر نصف شب کے بعد ادا کرنا مکروہ ہے۔ (امداد الاحکام، ص:314).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/84