کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حضرت مولانا مفتی شفیع صاحب رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’جواہر الفقہ‘‘ میں رمضان مبارک میں منجن کو استعمال کرنا مکروہ فرمایا ہے، مگر حضرت مولانا سعید احمد پالنپوری رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’داڑھی اور انبیاء کی سنتیں‘‘ کے صفحہ نمبر ۶۰ پر منجن اور برش وغیرہ کو قائم مقام سنت اور قائم مقام مسواک قرار دیا ہے۔ اب ان دونوں میں سے کون سی بات صحیح ہے؟ بینوا توجروا.
رمضان المبارک میں روزے کی حالت میں منجن کا استعمال مکروہ ہے اور حضرت مولانا مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ کا قول راجح معلوم ہوتا ہے جو انہوں نے ’’جوا ہر الفقہ‘‘ کی جلد 1 کے صفحہ نمبر (379) پر لکھا ہے۔ اسی طرح حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے ’’امداد الفتاوی‘‘ میں ’’درمختار‘‘ کی مختلف عبارتوں کے مفہوم سے اس کے لیے استدلال کیا ہے اور آخر میں فرمایا ہے کہ ان روایات سے معلوم ہوا کہ یہ فعل مکروہ ہے۔ (امداد الفتاوی: 141/2
)فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/21