رخصتی سے قبل تجھے طلاق، طلاق، طلاق ہے کہنے کا حکم

رخصتی سے قبل تجھے طلاق، طلاق، طلاق ہے کہنے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک مرد  نے ایک عورت سے نکاح کیا، لیکن رخصتی نہیں ہوئی اور کچھ مدت کے بعد مرد نے اس کو کہا کہ تجھے طلاق، طلاق، طلاق ہے،اب عدت سے پہلے یا بعد مرد نے دوبارہ رجوع نہیں کیا، اور عورت نے اب دوسرے مرد سے نکاح کرلیا ہے، کیا درست ہے یا نہیں؟

جواب

مذکورہ الفاظ سے طلاق دی ہے جو کہ سوال میں مذکور ہے تو ایک طلاق سے عورت بائنہ بن جاتی ہے، لہذا عدت گزارنے کے بعد دوسرے آدمی سے نکاح صحیح ہے، کیونکہ طلاق دینے کے بعد سابق شوہر کو کوئی حق نہیں رہا۔
لما في الھدایۃ:
’’فإن فرق الطلاق بانت بالأولیٰ الخ‘‘.(371/2)
(وکذا في الشامي: 455/2).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/277