ذبح کرتے وقت جانور کی گردن الگ ہوجائے تو ذبیحہ کا حکم

ذبح کرتے وقت جانور کی گردن الگ ہوجائےتو ذبیحہ کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جانور ذبح کرتے وقت اگر گردن الگ ہوجائے ،تو ذبیحہ جانور کھاسکتے ہیں یا نہیں؟ وضاحت فرمائیں۔

جواب

اس طرح لاپرواہی سے ذبح کرنا مکروہ ہے، کیونکہ اس میں زائد از ضرورت جانور کو تکلیف اور ایذا رسانی ہے، لیکن کھانا حلال ہے، مکروہ اور حرام نہیں ہے۔
لما في الھدایۃ:
"قال: ومن بلغ بالسكين النخاع أو قطع الرأس كره له ذلك.الخ وفي قطع الرأس زيادة تعذيب الحيوان بلا فائدة وهو منهي عنه".(هداية:4/438)
وفي الهندية:
"ولا يباين الرأس ولو فعل يكره".(5/287)
.(وكذلك في الدرالمختار على هامش شامي:5/188).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/126