کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت کے ساتھ جب مرد جماع کرتا ہے تو انزال کے بعد فوراً مرد سے غیر اختیاری بول(پیشاب) نکل آتا ہے، جو آدھا اندر ہوتا ہے آدھا باہر تو اس کا (اندر پیشاب کرنے کا) کیا حکم ہے؟
واضح رہے کہ عورت سے جماع کے دوران اگر انزال کے بعد غیر اختیاری طور پر پیشاب کے کچھ قطرے اندر چلے جاتے ہیں، تو اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن کوشش کرے کہ یہ قطرے رحم میں نہ جائیں اور اپنے اس مرض کا علاج بھی کرے۔لما في الهداية:
’’الحرج مدفوع‘‘.(کتاب الطهارات، بیان کیفیة تطهير النجاسة:167/1:دار الدقاق).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:186/03