خود کشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ کا حکم

خود کشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی اپنی زندگی کے مراحل میں مختلف  پریشانی اور مشکلات سے دو چار ہو کر خود کشی کر لیتا ہے، جبکہ وہ نماز بھی پڑھتا ہے اور اکثر احکامات شرعیہ کا پابند بھی ہے، تو ایسے آدمی کا کیا حکم ہے؟ نماز جنازہ اور دفن کفن  میں کیا وہ عام مؤمنوں کے برابر ہو گا یا نہیں؟

جواب

اس بات میں اختلاف ہے کہ خود کشی کرنے والی کی نماز جنازہ پڑھی جائے یا نہیں، البتہ فتوی اس بات پر ہے کہ پڑھی جائے گی، (لیکن علماءاور مقتدیٰ حضرات اس میں شرکت سے اجتناب کریں)
لما في الدر المختار:
’’من قتل نفسه ولوعمدا يغسل ويصلى عليه به يفتى‘‘.(كتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، مطلب هل يسقط فرض الكفاية بفعل الصبي: 127/3، رشيدية كوئته).فقط. واللہ تعالٰی اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:05/98