کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسجد کی منتظمہ کمیٹی ماہ رمضان میں قرآن شریف کے ختم کے سلسلہ میں چندہ کرتے ہیں اور اس رقم کو امام مسجد، موذن اور قرآن شریف سنانے والے حافظ میں تقسیم کرتے ہیں، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
تراویح میں ختم قرآن کے موقع پر چندہ کرنے میں کئی قباحتیں ہیں، مثلا:
۱…بلا ضرورت چندہ مانگنا۔
۲…چندہ دہندگان میں سودی کاروبار کرنے والے ہیں اور رشوت خور بھی ہوتے ہیں، جن کی رقوم حرام کی ہوتی ہے۔
۳…چندہ وصول کرنے میں جبر ہوتا ہے اورجو رقم طیب خاطر سے نہ دی گئی ہو وہ حرام ہے، پھر امام اور موذن اور قرآن سنانے والے کو اس رقم سے دینا اجرت مجہولہ ہونے کی وجہ سے بھی ناجائز ہے، نیز قرآن سنانے پر چندے کی رقم لینا دینا بھی حرام ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/94