حرمت رضاعت کی ایک صورت

حرمت رضاعت کی ایک صورت

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت نے اپنے حقیقی بیٹے خالد اور اپنے پوتے زید کو مدت رضاعت میں دودھ پلایا، آیازید کے باقی بھائی اپنے چچا (جو کے خالد کے علاوہ دوسرا  چچا ہے )کی بیٹی سے نکاح کرسکتے ہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں زید کے باقی بھائی اپنے چچا کی بیٹیوں  سے نکاح کرسکتے ہیں۔
لما في صحيح البخاري:
’’الرضاعة تحرم ما تحرم الولادة‘‘.(كتاب  النكاح، باب وأمهاتكم اللاتي أرضعنكم:912، رقم الحدیث:5099: داراالسلام الرياض)
وفي الشامية :
’’لو كانت أم البنات أرضعت أحد البنين وأم البنين أرضعت إحدى البنات لم يكن للابن المرتضع من أم البنات أن يتزوج واحدة منهن وكان لإخوته أن يتزوجوا بنات الأخرى‘‘.(كتاب النكاح، باب الرضاع: 399/4:رشيدية)
وفي اللباب :
’’ويجوز  أن يتزوج االرجل بأخت اخيه من الرضاع؛ لأنه لا قرابة بينهما‘‘.(كتاب الرضاع، ص:456:رشيدية).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:188/206