کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام ان مسائل کے بارے میں کہ:
۱…سعدیہ نے زید کی والدہ کا دودھ پیا، جب کہ اس سے پہلے سعدیہ زید کی محرمات میں سے نہیں تھی، آیا زید ، سعدیہ کی باقی نسبی بہنوں سے نکاح کرسکتا ہے کہ نہیں؟ اور زید کا دوسرا نسبی بھائی سعدیہ کے ساتھ یا سعدیہ کی کسی بہن کے ساتھ نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟
۲…دوسری صورت اس کے برعکس ہے یعنی اگر زید نے سعدیہ کی ماں کا دودھ پیا ہو سعدیہ کے ساتھ، تو اب زید ، سعدیہ کی باقی نسبی بہنوں میں سے کسی کے ساتھ نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟ یا زید کا نسبی بھائی سعدیہ یا سعدیہ کی کسی بہن کے ساتھ نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟
۳…اگر زید نے عمرو کے ساتھ عمرو کی والدہ کا دودھ پیا ہو، اب آیا زید کی نسبی بہن کے ساتھ عمرو نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟ یا عمرو زید کی نسبی بہن کے ساتھ نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟
۱…صورت مسئولہ میں زید، سعدیہ کی باقی نسبی بہنوں سے نکاح کرسکتا ہے۔لما في الدر المختار:
’’وتحل أخت أخيه رضاعا يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر‘‘.(شامی،کتاب الرضاع:334/2)
اور زید کا دوسرا نسبی بھائی سعدیہ کے ساتھ نکاح نہیں کرسکتا ہے۔’’یحرم من الرضاع مایحرم من النسب‘‘.(الھدایۃ، کتاب الرضاع: 351/2)
زید کا دوسرا بھائی نسبی سعدیہ کی باقی بہنوں کے ساتھ نکاح کرسکتا ہے۔
۲…زید سعدیہ کی باقی نسبی بہنوں میں سے کسی کے ساتھ بھی نکاح نہیں کرسکتا ہے۔’’یحرم من الرضاع مایحرم من النسب‘‘.( الھدایۃ، کتاب الرضاع، 351/2)
زید کا نسبی بھائی سعدیہ یا سعدیہ کی باقی نسبی بہنوں میں سے کسی کے ساتھ بھی نکاح کرسکتا ہے۔
۳…زید کی نسبی بہن کےساتھ عمرو نکاح کرسکتا ہے۔(لما في درالمختار، کتاب الرضاع، 334/2).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/43