کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مرد کے لیے ایسا کپڑا پہننے کے بارے میں کہ جس کے دھاگے میں ریشم کی آمیزش ہو، مثلا: کوئی کپڑا ایسے دھاگے سے بنایا جائے جو نصف سوتی ہو اور نصف ریشمی ہو یا ربع سوتی ہو اور ثلث ارباع ریشمی ہو یا دھاگے میں سوت وریشم کا تناسب اس سے کم یا زیادہ ہو۔ فجزاکم اللہ احسن الجزاء
جس کپڑے کا تانا ریشم کا ہو اور بانا غیر ریشم کا ہو، اس کا پہننا جائز ہے۔کما قال في الھدایۃ:
’’ ولابأس بلبس ماسواه حرير ولحمته غير حرير كالقطن والخز في الحرب وغيره.....لأن الثوب إنما یصیر ثوبا بالنسج باللحمۃ فکانت ھي المعتبرۃ دون السدی‘‘.(الھدایۃ: 456/4)
اس سے معلوم ہوا کہ اگر نصف سوتی ہو اور نصف ریشم ہو، تو یہ جائز ہے اور اگر ریشم نصف سے زیادہ ہو تو یہ ناجائز ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/38