کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص اپنی بیوی کے پستان منہ سے پکڑے یا چوس لے، اور اس کے حلق میں دودھ اتر جائے، تو کیا ان کے نکاح پر کچھ اثر پڑتا ہے؟
واضح رہے کہ اپنی زوجہ کا دودھ پینے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا، اور وہ نکاح بحالت خود قائم رہتا ہے، البتہ اپنی بیوی سے ایسی نازیبا حرکت کرنا درست نہیں اور عمدا اپنی بیوی کا دودھ پینا گناہ ہے، اگر کسی سے ایسی حرکت صادر ہوجائے، توبہ کرنا ضروری ہے، کیونکہ وہ جزء انسان ہے بلا ضرورت استعمال حرام ہے۔لما في الدر المختار:
’’مص رجل ثدي زوجته لم تحرم (ولم يبح الإرضاع بعد موته) لأنه جزء آدمي والانتفاع به لغير ضرورة حرام على الصحيح‘‘.(404/4).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/341