بچے کی ولادت کے وقت کیا کام کرنے افضل ہیں؟

بچے کی ولادت کے وقت کیا کام کرنے افضل ہیں؟

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بچے کی ولادت کے وقت کیا کیا کام کرنے افضل ہیں، جس سے بچے میں دین داری اور نیکی پیدا ہو؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمادیں۔

جواب

بچے کی ولادت کے بعد اس کو نہلا کر داہنے کان میں اذان اور اقامت کہی جائے، جب بولنا سیکھے کلمہ شہادت، آیات قرآنیہ اور نماز سکھائیں، رہن سہن میں تمیز، آداب اور سنت طریقہ پر تمام اعمال کرنے کی تعلیم دیں۔
لما في تحفۃ المودود:
’’فإذا کان وقت نطقھم فیلقنوا: لاإلٰہ إلا اللہ محمد رسول اللہ‘‘.(فصل فی العمل عند قرب الأطفال من وقت التکلم: 202، المکتبۃ العصریۃ بیروت)
وفی الترمذي:
’’عن جابر بن سمرۃ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم؛ لأن یؤدب الرجل ولدہ خیر من أن یتصدق بصاع‘‘. (أبواب البر والصلۃ، باب ماجاء في أدب الولد: 597، رقم :1959، دارالسلام الریاض).فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:190/344