بغیر نکاح کے گھر میں عورت رکھنے والے کے ساتھ تعلقات رکھنا

بغیر نکاح کے گھر میں عورت رکھنے والے کے ساتھ تعلقات رکھنا

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص ہے جس نے اپنے گھر میں بغیر نکاح کے عورت رکھی ہوئی ہے، اور اس سے اولاد ہوگئی ہے آیا اس شخص کے ساتھ ہمارا اٹھنا، بیٹھنا اور اس کے گھر کی چیز کھانا جائز ہے یا کہ نہیں؟ اور اس کے ساتھ ملکر قربانی کرسکتے ہیں یا کہ نہیں ؟ یا اس کے کسی لڑکے کے ساتھ ہم اپنا حصہ ملا سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

ایسے شخص سے تو بائیکاٹ کرنا جائز بلکہ بہتر ہے، ہاں اگر اس کا بیٹا اس کی تائید کرتا ہو، تو اس کے ساتھ بھی میل جول جائز نہیں، لیکن اگر وہ اس کے ساتھ نہ ہو، تو پھر اس کو قربانی وغیرہ میں شریک کرنا جائز ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/96