کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ہمارے علاقے میں ایک مسجد ہے، وہاں اس مسجد میں بجلی کا کوئی میٹر بھی نہیں ہے اور بغیر کسی میٹر کے بجلی استعمال ہوتی ہے اور گیس کا بھی یہی حال ہے، تو ایسی مسجد میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟ اور بجلی کے بل کی ادائیگی کس کے ذمہ ہے اور غیر ادائیگی کی صورت میں کسی پر گناہ ہوگا، یا نہیں؟ امام کے لئے لوگوں کو بتانا لازمی ہے یا نہیں؟ اورامام کے لئے ایسی امامت کا کیا حکم ہے اور مسجد میں ایسا فعل (یعنی بغیر میٹر کے بجلی اور گیس کا فعل) کرنے کا کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمائیں !
میٹر کے بغیر بجلی اور گیس کا استعمال قانوناً جرم ہے اور اہل محلہ گناہ گار ہوں گے، البتہ ایسی مسجد میں نماز وغیرہ دیگر عبادات درست ہیں۔لمافي التنزيل العزيز:
﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾(سورة المائدة،2).
فقط.واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:188/324