کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ طلباء مطعم سے روٹی جیب میں ڈال کر لے جاتے ہیں کیا یہ کام درست ہے یا نہیں؟پھر اس طرح روٹی کھانے کا کیا حکم ہے کیا یہ مکروہ ہے یا حرام؟
واضح رہے کہ اگر مدرسے کا قانون طلباء کرام کے لیے مطعم میں کھانے کا ہو، تو اس قانون کی پاسداری طلباء کرام کے لیے ضروری ہے، مطعم سے کھانا لے جانا بغیر انتظامیہ کی اجازت کے قانونِ مدرسہ کی خلاف ورزی ہے، اور اہل مدرسہ اس حرکت پر مؤاخذہ کا حق رکھتے ہیں، طالب علم کا مدرسے کے قوانین کی رعایت نہ رکھنا وعدہ خلافی ہے جس کا حلف ہر طالب علم نے فارم پُر کرتے وقت اٹھایاتھا، بہر حال اس طرح کھانا تو جائز ہوگا، مگر وعدہ خلافی اور قانون کی پاسداری نہ کرنے کی صورت میں گناہ گار ہوگا۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:46/134