کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید نے چودہ پندہ سال پہلے مسلمان گھرانے میں شادی کی، کچھ عرصہ بعد 1974ء کی تحریک ختم نبوت کے دوران معلوم ہوا کہ زیدکے تمام گھر والے قادیانی فرقہ سے تعلق رکھنے والے ہیں، لیکن جب زید سے معلوم کیا ،تو زید نے بالکل انکار کردیا اور کہا کہ میرا قادیانی فرقہ سے کوئی تعلق نہیں میں مرزا قادیانی پر لعنت بھیجتا ہوں، اس اقرار کے بعد زید نے مسلمان بیوی سے ازدواجی تعلقات قائم رکھےکچھ عرصہ بعد 1977ء میں زید اچانک گھر سے غائب ہوگیا۔ بہت تلاش کے بعد سرکاری عدالت میں درخواست پیش کی گئی،جب عدالت نے بذریعہ اخبار نوٹس جاری کیا، تو زید آیا اور غیر حاضری کی کچھ مجبوریاں بتائیں، تو بیوی کے والدین نے قبول کیں ،زید اپنی بیوی کو کراچی لے کر گیا وہاں جاکر معلوم ہوا کی زید نے قادیانی لڑکی سے شادی کی ہوئی ہے، اس کے بعد بیوی اپنے والدین کے پاس آگئی کچھ دن بعد زید بھی آگیا اور بتایا کہ اس نے قادیانی بیوی کو طلاق دے دی ہے، اس طرح زید اپنی بیوی کے پاس گھارو آکر رہنے لگا تقریبا ایک سال سے زید کی حرکات انتہائی شیطانی رہی ہیں یعنی زید اپنی حقیقی بیٹی جس کی عمر اس وقت تقریبا چودہ سال ہے اور بالغ ہے پر مجرمانہ حملے کرنے کی کوشش کرتا رہا، بیوی بر وقت اور مداخلت کرتی رہی جس کی وجہ سے وہ کامیاب نہ ہوسکا ساتھ پردہ پوشی بھی کرتی رہی جس پر زید بیوی کوخوب مارتا تھا کہ تو مداخلت کیوں کرتی ہے، مارتے مارتے زخمی بھی کردیاتھاجب بات زیادہ بڑھی، تو زید نے بیوی کو کئی بار طلاق طلاق کہہ کر طلاق دے دی، اس وقت زید کے چھ بچے ہیں جن میں تین لڑکے اور تین لڑکیاں ہیں، سب سے بڑی لڑکی ہے جس کا ذکر اوپر آچکا ہے ،زید کے تمام دوست، رشتہ دار واحباب قادیانی ہیں، زید لڑکی کی شادی بھی قادیانیوں میں کرنا چاہتا ہے، کیا زید کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ اپنی مرضی سے لڑکی کی شادی کردے جبکہ لڑکی بالغہ اور مسلمان ہے؟ اس طرح دوسرے بچے زید کے پاس رہیں گے یا ماں کے پاس؟ اور ماں کو پورا اختیار ہوگاخیال رہے کہ کوئی بچے ماں کے پاس جانے کوتیار نہیں ہیں ہر بچہ مسلمان ہے، اور گھریلو سامان کا کیا کیا جائے جو مطلقہ کے پاس ہےآیا وہ زید کی ملکیت سمجھا جائے یا مطلقہ کی؟ مندرجہ بالا حقائق کی روشنی میں فتویٰ صادر فرمائیں؟
(1)بچے والدین میں جس کا بہترین دین ہوگااس کے تابع ہوں گے، لہٰذا صورت مسئولہ میں بچے ماں کے تابع ہوں گے، باپ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ بیٹی کی شادی قادیانیوں میں کرے، نیز اگر زید قادیانی ہے، تو بچے ماں کےپاس رہیں گے۔
(2)گھریلو سامان اگر زید کی ملکیت میں پہلے تھا، تو اب بھی اسی کا ہی ہوگا اور جو بیوی کے میکے سے ملا ہے وہ اس کی ملکیت میں رہے گا۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:02/72