اہلِ مدرسہ کا مطبخ سے پیسوں کی روٹی لینے کا حکم

اہلِ مدرسہ کا مطبخ سے پیسوں کی روٹی لینے کا حکم

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اہل مدرسہ مطبخ سے روٹی پیسوں سے لیتے ہیں اور بعض لوگ استدلال کرتے ہیں کہ یہ روٹی مباح ہے، تو اس کا محدود استعمال جائز ہے اور محدود سے باہر جائز نہیں ہے، بعض لوگ یہ استدلال پیش کرتے ہیں کہ ادارے کے مال میں ہمارا حق تو یقیناً ہے، جب ہمارا حق ادارے میں ہوا تو انتظامیہ والوں نے ہمارا حق دیا، یہ تو اچھی چیز ہے چنانچہ ہم جہاں بھی کھائیں کھا سکتے ہیں؟ تو اب اس بارے میں کیا حکم ہے،شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

مطبخ سے پیسوں سے روٹی لینا اگر مدرسہ کی اجازت سے ہو، تو جائز ہے لیکن اس کے لیے مدرسے کا جو قانون ہوگا اس کی رعایت رکھنا ضروری ہے۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:46/134