کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کئی مرتبہ یہ کہہ چکا ہے کہ اگر میں نے یہ کیا میری بیوی کو طلاق، اگر یہ کیا میری بیوی کو طلاق۔ ازراہ کرم مسئلہ مذکورہ کا شرعی حکم بیان فرمادیں ۔
صورت مسئولہ میں اس شخص نے جس کام کے ساتھ طلاق کو معلق کیا ہے، اگر وہ کام کر چکا ہے تو طلاق واقع ہوئی، وگرنہ نہیں۔لما في الهداية:
’’وإذا أضافه إلى شرط وقع عقيب الشرط مثل أن يقول لإمرأته إن دخلت الدار فأنت طالق وهذا بالاتفاق‘‘.(کتاب الطلاق: باب الأيمان في الطلاق: 166/2: دارالدقاق)
وفي البدائع:
’’والتعليق في الملك نوعان حقيقي وحكمي أما الحقيقي فنحو أن يقول لإمرأته إن دخلت هذه الدار فأنت طالق أو إن كلمت فلانا... ثم إذا وجد الشرط والمرأة في ملكه أو في العدة يقع الطلاق وإلا فلا يقع الطلاق‘‘.(کتاب الطلاق، فصل فيما يرجع إلى المرأة في الطلاق: 282/4: رشيديه).
فقط.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب.
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:188/75