کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہم لوگ قرآن مجید کا ترجمہ پڑھتے ہیں، اور پڑھنے والے بہت زیادہ ہیں اور جگہ تنگ ہے، تو اس صورت میں ایک دوسرے کے پیچھے بیٹھنے سے قرآن مجید کی طرف پشت ہوجاتی ہے، تو کیا اس سے گناہ تو لازم نہیں آتا، اس سے بچنے کے لئے ایک صورت ہے اگر وہ کریں، تو استاد کی طرف پشت ہوجاتی ہے، تو کیا کرنا چاہیے، اگر استاذ کی طرف ہو تو وہ ناراض ہوجاتے ہیں، ہم اس سے الجھن میں پڑے ہوئے ہیں، لہذا آپ ہماری اس الجھن کو ختم کریں۔
استاذ کی طرف پشت نہیں کرنی چاہیے، استفادہ میں خلل ہوگا، قرآن کی طرف پشت کرنے کی مذکورہ صورت میں کوئی گناہ نہیں ہوگا۔فقط۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
فتویٰ نمبر:04/290