ناریل ایک صحت بخش پھل

ناریل ایک صحت بخش پھل

محترم عبدالحمید عابد

ناریل بہت فائدوں کا حامل پھل ہے۔ یہ بڑی دلچسپ بات ہے کہ اس کا پودا انسان کی طرح اٹھارہ سال تک بالغ ہو جاتا ہے او ربیس بائیس برس میں پھل دینا شروع کر دیتا ہے۔ یہ پچاس سے ستّر برس تک پھل دیتا ہے۔ اس کے بعد انسان کی طرح بوڑھا ہو جاتا ہے۔

ناریل کے افادی پہلو
اعصابی توانائی کا مظاہرہ کرنے والوں کے لیے یہ مفید ہے۔ زچگی کے عالم میں جب ماں کا دودھ کم ہو جائے اور بچہ سیر ہو کر دودھ نہ پی سکے تو ایسی صورت ِ حال میں ناشتے یا کھانے کے بعد زچہ کو ناریل کی گری کھلائی جائے تو چند دنوں میں دودھ زیادہ آنے لگے گا اور بچہ پیٹ بھر کر دودھ پی سکے گا۔

ناریل خواتین کا سینہ مضبوط اور سڈول بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ پھل اعصاب کو طاقت بخشتاہے۔ ناریل کی کچی گری کو کدوکش سے رگڑ کر اس کا رس نکال کر رات کو سوتے وقت مہاسوں، کیلوں، جھائیوں اور بد نما داغوں پر لگانے سے یہ ختم ہو جاتے ہیں اور چند دنوں میں چہرے کی جِلد صاف ستھری ہو جاتی ہے۔

کچی گری کھانے سے اٹھراہ کی بیماری ختم ہو جاتی ہے۔ اس بیماری میں بچہ آٹھویں مہینے میں پیدا ہوتا ہے اور شیر خوار گی کے زمانے میں مر جاتا ہے۔ عورت ہفتے میں اگر ایک مرتبہ کچی گری کھائے تو اسے فائدہ ہوتا ہے۔

تازہ ناریل توانائی بخش ہوتا ہے۔ یہ جسم کو فربہ کرتا ہے۔ خون صاف کرتا اور نیا خون پیدا کرتا ہے۔ فالج او رجنون کے مرض کو دُور کرنے میں مفید ہے۔ دل ودماغ کو طاقت دیتا ہے۔ مثانے اور گردے کی کم زوری کو دُور کرتا ہے۔ جسمانی درد، خاص طور پر جوڑوں کا درد ختم کرنے میں مفید ہے۔

ناریل کے پانی کی خصوصیات
ناریل کے پھل میں میٹھا پانی ہوتا ہے، جو خواتین کے مرض لیکوریا کو ختم کرنے میں بہت مؤثر ہے۔ تازہ ناریل کا پانی پیشاب کے امراض دُور کرنے میں مفید ہے۔ ناریل کا پانی یا گری صبح خالی پیٹ کھانے سے پیٹ کے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔ انگور کے چند دانے کھا کر اوپر سے ناریل کا پانی پینا صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔

ناریل کا تیل
ناریل کا تیل بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا ہے۔ سرکی خشکی دور کرنے میں بادام کے تیل سے بھی بہتر ہے۔ بالوں کو نہ صرف ملائم او رگھنا کرتا ہے، بلکہ انہیں چمک دار بنا کر گرنے سے بھی روکتا ہے۔ ناریل کا تیل دماغ کو طاقت بخشتا ہے۔ دماغ کو اعصابی حملوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

ناریل کا صاف کیا ہوا تیل کالی کھانسی کے مریض کو پلانے سے آرام آجاتا ہے۔ ناریل، تِل کا تیل اور سرسوں کا تیل برابر مقدار میں ملا کر ہاتھ،پاؤں اور جسم کے کھلے ہوئے حصوں پر مل دینے سے مچھر نزدیک نہیں آتے۔

ناریل کے خول پر بالوں کی طرح کی جو اُون ہوتی ہے، اس سے کرکٹ کھیلنے کی چٹائیاں، فرشی چٹائیاں، رسّے اور رسّیاں بنائی جاتی ہیں۔