کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا

idara letterhead universal2c

کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا

عبید اللہ خالد

پاکستان کا وجود اُمت مسلمہ خصوصاً برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کے لیے الله تعالیٰ کی نعمت عظمی سے کم نہیں ، اس کے لیے چھوٹوں، بڑوں، مردوں ، عورتوں، اہل الله اور بزرگوں سب نے الله تعالیٰ سے دعائیں بھی مانگیں او راس کے قیام کی عملی کوششوں میں بھی شریک رہے، بالآخر عظیم قربانیوں کے بعد یہ مملکت خداداد وجود میں آئی۔

لیکن اوّل روز سے اسلام دشمن قوتیں اسے ناکام بنانے کے لیے سازشوں مصروف ہوگئیں اور اس کے سربرآوردہ لوگوں اورارباب اختیار کو اپنی محنتوں اور کاوشوں کا محور بنایا تاکہ ان کے ذریعے اس ملک کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا جائے،چناں چہ انہی سازشوں کے نتیجے میں یہ ملک دولخت بھی ہوا، لیکن چوں کہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا اور اس میں حکومت کی باگ ڈور بھی بظاہر مسلمانوں کے ہاتھوں میں آتی رہی، جو عام طور پر صرف نام کے مسلمان تھے، البتہ ارباب اقتدار میں کچھ اچھے لوگ بھی آتے رہے، جن کی وجہ سے یہ ملک بیرونی واندرونی سازشوں کے باجود اپنے وجود کو برقرار رکھے ہوئے تھا،لیکن اسے اپنے مقاصد قیام میں کام یاب نہیں ہونے دیا گیا۔ اس کے قیام میں شریک لوگ اپنے دلوں میں یہ حسرت لے کر ایک ایک کرکے اس دنیا سے رخصت ہو گئے لیکن ان کا یہ خواب شرمندہٴ تعبیر نہ ہوسکا۔

اب تو نوبت بایں جارسید کہ یہ ملک اپنے بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اس کے معاشی نظام کو تباہ کرکے رکھ دیا گیا ہے اور اسے قرضوں میں جکڑ کر آئی ایم ایف کے ہاتھوں یرغمال بنا دیا گیا ہے، حالاں کہ یہ مملکت خداداد ہر طرح کی دولت سے مالا مال ہے، اس میں پہاڑ ہیں، دریا ہیں، سمندر ہے اور بہت بڑا میدانی علاقہ بھی ہے، لہٰذا زراعت اس کی اپنی ہے او رغلے کی ضرورت پوری کرنے میں کسی کا محتاج نہیں ہے۔اس میں گیس کے ذخائر ہیں، سونے کی کانیں ہیں، کوئلہ بہت بڑی مقدار میں موجود ہے، بجلی کی پیداوار کے ذرائع بڑے پیمانے پر موجود ہیں، تجارت کے لیے اس کے پاس بری او ربحری راستے موجود ہیں او راس کا محل وقوع بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

لیکن اس سب کچھ کے باوجود یہ معاشی زبوں حالی کا شکار ہے اور گرداب میں پھنسا ہوا ہے، قرضوں میں جکڑا ہوا ہے اور بدن بدن اس میں دھنستا چلا جارہا ہے، لگتا ایسا ہے کہ اس کے ارباب حل وعقد کو اس کا احساس تک نہیں ہے، وہ اپنی تجوریوں کو بھرنے میں لگے ہوئے ہیں، بلکہ ملک کے سربراہ سے لے کر ادنی درجے تک کا ملازم بھی اس ملک کو کھا رہا ہے، کرپشن کا ناسور ہے جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔

الله تعالیٰ ہی اس ملک وقوم کا حامی وناصر ہو، اس کو شر ورفتن سے مامون ومحفوظ فرمائے اور اس کے ارباب حل وعقد کو صحیح سوچ وسمجھ اور درست شعور عطا فرمائے۔

سنگ میل سے متعلق