مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں۔ (ادارہ)

الخطاب الفصیح للنبی الملیح

تالیف: العلامہ الشیخ یوسف بن سلیمان مطارة
ناشر: زم زم پبلشرز
صفحات: 104
سائز: 04 = 36* 23

بھارتی گجرات کے ممتاز عالم دین حضرت مولانا محمد یوسف بن سلیمان مطارہ (مُتالا) رحمة اللہ علیہ بانی ومہتمم دار العلوم ہولکمب بری (انگلستان)، حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمة اللہ علیہ کے تلمیذ خاص، ان کے خلیفہ، مجازِ بیعت اور مقربین خاص میں سے تھے۔ حضرت مشہور مبلغ، عالم دین اور محقق تھے، چناں چہ متعدد مفید تصنیفات وتالیفات آپ کے قلم سے صادر ہوچکی ہیں، زیر نظر کتاب آپ کی ایک نادر اور وقیع تالیف ہے جس میں آپ نے تقریبا چوبیس خطبات جمعہ تالیف فرمائے ہیں، جن کا موضوع نبی اکرم سرور دو عالم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے معطر ومعنبر شمائل، حلیہ مبارک، آپ علیہ السلام کی قولی وفعلی احادیث، مسنون اعمال اور درود شریف کے فضائل ہیں۔

ہر خطبہ میں عربی الفاظ کا بہترین چناوٴ کیا گیا ہے اور قوافی وغیرہ کی نہایت خوب صورتی سے رعایت رکھی گئی ہے، فصاحت وبلاغت کے علاوہ ہر خطبہ معنویت، تاثیر اور روحانیت سے بھی پُر ہے۔ یہ کتاب ازھر اکیڈمی برطانیہ نے شائع کی ہے اور پاکستان میں اسے زم زم پبلشرز کراچی نے چھاپا ہے، کتاب کا کاغذ عمدہ اور طباعت واشاعت اعلیٰ معیار کی ہے۔

ٹائیٹل پر سجائے گئے الفاظ حدیث: ”أنا أملح وأخی یوسف أصبح“ پر مکمل حرکات واعراب لگا دیئے جائیں تو بہتر ہوگا۔

مسجد اقصٰی اور مسئلہ فلسطین

تالیف: جناب حمزہ احسانی
ناشر: دار المطالعہ مظہریہ
صفحات: 32

فلسطین کا مسئلہ اس وقت عالمی مسائل میں سر فہرست ہے اور جملہ اقوام عالم کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ مسئلہ کی حساسیت کی بناء پر یہ ضروری ہے کہ موجودہ دور کا ہر مسلمان مسجد اقصی اور فلسطین کی تاریخی حیثیت، موجودہ سیاسی وجنگی حالات اور مختلف ممالک اور اقوام کے اس مسئلہ کے بارے میں اصولی موقف سے بخوبی آگاہ ہو، نیز اس کے حل سے متعلق ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے خاطر خواہ بصیرت کا حامل ہو۔

زیر نظر رسالہ اسی مسئلہ کے بارے میں جناب حمزہ احسانی صاحب کی ایک گفتگو کا خلاصہ ہے، جسے بعد میں مجلہ صفدر کے ادارئیے کے طور پر شائع کیا گیا اور اب مختصر رسالہ کی صورت میں دار المطالعہ مظہر یہ سے شائع ہوا ہے۔

اس رسالے میں شام کے تاریخی پس منظر، مسجد اقصی کی بناء وتولیت، اہل فلسطین پر اسرائیلی مظالم، اقوام عالم کے اسرائیل کے بارے میں موٴقف، اسرائیل سے متعلق پاکستان اور پاکستان کے متعلق اسرائیلی طرز فکر، مسئلہ فلسطین کے حل، بیت المقدس پر یہودی دعویٰ کی حقیقت، سر زمین شام کے فضائل، محلِ وقوع، حدود، مسجد اقصی کے بارے میں امتِ مسلمہ کے جمہوری موقف سے منحرف چند مسلمانوں کے ذکر، مسلمانوں کی مسئلہ فلسطین سے متعلق ذمے داریوں اور بعض دیگر متعلقہ موضوعات پر اختصار کے ساتھ مفید معلومات شامل ہیں۔ آخر میں قابل مقاطعہ یہودی کمپنیوں کی فہرست بھی شامل کر دی گئی ہے۔
32 صفحات پر مشتمل یہ رسالہ اپنے اختصار اور طباعت واشاعت کی سادگی کے باوجود خاطر خواہ افادیت کا حامل ہے۔