تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)
تعلیمات اسلام
تالیف: حافظ عتیق الرحمن گورچانی
صفحات:128 سائز:23×36=16
ناشر: گوشہ تحقیقات اسلامی، اسلام آباد
زیر نظر کتابچے میں اسکول وکالج اور مدارس کے طلبہ کے لیے دین کے بنیادی احکام وسائل اور ضروری معلومات کو سوال وجواب کی صورت میں مرتب کیا گیا ہے۔ ان معلومات کو بیس درس میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کے عنوانات یہ ہیں: ایمانیات، توحید بار ی تعالیٰ، رسالت، ملائکہ یعنی فرشتے، آسمانی کتابیں، موت اور آخرت، تقدیر اور خیر وشر، اصطلاحات دین، ارکان اسلام، طہارت اور نظافت، نماز کے تفصیلی احکام، نماز مع ترجمہ، تعارف قرآن، تعارف حدیث، سیرت النبی صلی الله علیہ وسلم، تعارف صحابہ، تعارف اہل بیت اطہار، آداب معاشرت واخلاق، تاریخ پاکستان۔
ان احکام وسائل اور معلومات کو آسان وسہل انداز واسلوب میں پیش کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مبتدی طلبہ کے لیے بھی ان کو سمجھنا اور ان سے استفادہ کرکے دین کی بنیادی کو یاد کرنا آسان ہو جائے گا۔یہ کتابچہ کارڈ ٹائٹل کے ساتھ درمیانے کاغذ پر شائع کیا گیا ہے۔
ماہنامہ الحق اکوڑہ خٹک کا ختم نبوت نمبر
مرتب: مولانا راشدالحق سمیع
صفحات:160 سائز:23×36=16
ناشر: مؤتمر المصنفین، جامعہ دارالعلوم حقانیہ، اکوڑہ خٹک
جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا شمار پاکستان کے ان دینی اداروں میں ہوتا ہے جنہوں نے دین کے مختلف شعبوں میں عظیم خدمات انجام دی ہیں۔ ان دینی خدمات میں ایک عقیدہٴ ختم نبوت کا تحفظ بھی ہے، جس پر نقب لگانے کے لیے قادیانیت کو پروان چڑھایا گیا ۔ ان کے رد کے لیے ہمارے اکابر اور بزرگوں نے عظیم قربانیاں دیں۔ یہ خاص نمبر دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی ان خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مولانا راشد الحق سمیع ”نقش آغاز“ میں لکھتے ہیں:
”قادیانیت کے خلاف جامعہ دارالعلوم حقانیہ، ماہنامہ” الحق“ ، قومی اسمبلی میں مولانا عبدالحق ، سینٹ آف پاکستان اور وفاقی مجلس شوری میں حضرت مولانا سمیع الحق کے مسلسل تاریخی کردار مثلاً شریعت ہل اور دیگر اسلامی قوانین خصوصاً ”توہین رسالت ایکٹ “اور امتناع قادیانیت آرڈیننس کی تیاری اور پیش کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا ۔ دارالعلوم حقانیہ کی انہی خدمات کی وجہ سے مرزا ناصر نے حضرت مولانا سمیع الحق شہید کو براہ راست مباہلہ کا چیلنج بھی دیا کیوں کہ اُس کو معلوم تھا کہ اس ایمانی قلعے سے مسلسل فتنہ قادیانیت کے خلاف مزاحمت اور گولہ باری ہو رہی ہے ، اسی لیے قادیانیوں اور ان کے حاشیہ برداروں کی واچ لسٹ پر ہمیشہ جامعہ حقانیہ سرفہرست رہا۔ جامعہ حقانیہ اور حضرت مولانا سمیع الحق کے خلاف اُن کی ایماء پر میڈیا کی دنیا میں مسلسل ہر طرح کا منفی پروپیگنڈا کیا جاتا رہا اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اسے قادیانیوں نے بڑی قوتوں کے ہمراہ ایک ”دہشت گرد“ اور ”انتہا پسند“ ادارہ قرار دیا۔ قادیانیوں کے مجلات اور اُنکے الیکٹرانک میڈیا چینلز حضرت مولانا سمیع الحق شہید کی شہادت پر بھی دیگر کفار و مخالفین کے ہمراہ کئی دن تک جشن مناتے رہے اور اپنی پرانی دشمنی کا حساب چکتا کرتے رہے۔ بہر حال!بانی و موسس ماہنامہ” الحق“ حضرت والد ماجد مولانا سمیع الحق تو فتنہ قادیانیت کا تعاقب کرتے کرتے اسی راہ وفا و ناموس رسالت میں شہید ہو گئے لیکن اُن کی روشن کردہ مشعل اور بلند کردہ پرچم کا یہ سفر رواں دواں ہے اور قادیانیت کے خلاف ماہنامہ ”الحق“ کی یہ خصوصی اشاعت بھی اسی سلسلة الذہب کی ایک کڑی اور دعوت و عزیمت کے راستے کی منزل ہے #
لکھتے رہے جنوں کی حکایات خوں چکاں
ہر چند اس میں سر ہمارے قلم ہوئے
عرصہ دراز سے اس امر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ نئے قارئین اور نوجوان نسل کو بھی عقیدہ ختم نبوت سے روشناس کرایا جائے اور اسی طرح جامعہ دارالعلوم حقانیہ، ماہنامہ” الحق“ اور اس کے بزرگوں کا ختم نبوت صلی الله علیہ وسلم اور رد قادیانیت کے حوالے سے جو ایک تاریخی کردار رہا ہے، اُسے بھی سامنے لایا جائے ، یہ خصوصی اشاعت بھی ماہنامہ” الحق“،”موتمر المصنفین“کی گزشتہ رو قادیانیت کے حوالے سے لکھی گئی تصنیفات، تالیفات اور مضامین کے سلسلے کا اہم علمی تحقیقی تسلسل ہے “۔
یہ خاص نمبر ایک عمدہ کاوش ہے اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے حوالے سے دارلعلوم حقانیہ کی خدمات کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رکھنے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس نمبر کو کارڈ ٹائٹل کے ساتھ خوب صورت انداز میں شائع کیا گیا ہے۔
مولانا سمیع الحق شہید حیات وخدمات(جلدسوم)
تالیف: مولانا عبدالقیوم حقانی
صفحات:160 سائز:23×36=16
ناشر: القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ، خالق آباد، نوشہرہ
مولانا عبدالقیوم حقانی نے مولانا سمیع الحق شہید رحمة الله علیہ کی حیات وخدمات پر ایک ضخیم کتاب تیار کی ہے، جس کی دو جلدیں مولانا سمیع الحق شہید رحمة الله علیہ کی حیات میں منظر عام پر آچکی ہیں، یہ تیسری جلد اب شائع کی گئی ہے۔
مولانا راشد الحق سمیع اس کے متعلق لکھتے ہیں:
”زیر نظر کتاب ”مولانا سمیع الحق شہید :حیات و خدمات“ کی تیسری جلد ہمارے سامنے ہے جو15 ابواب پر مشتمل ہے جب کہ مکمل کتاب (تین جلد )کے کل ابواب36 ہیں ۔ اس تیسری جلد میں استاد مکرم حضرت مولانا عبد القیوم حقانی صاحب مدظلہ نے حضرت والد ماجد شہید کی محبتوں ، شفقتوں، تواضع ، فنائیت ، سادگی ، نرم مزاجی، حزم و احتیاط ، صبر وتحمل اور مکارم اخلاق پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے، آپ کے علمی و عملی زندگی کا کامیاب لائحہ عمل ، ہشت پہلو شخصیت اور کارکنوں کی حوصلہ افزائی پر مبنی واقعات پیش کئے ہیں۔ حضرت والد ماجد مولانا سمیع الحق شہید کی اصاغرنوازی، ذرہ نوازی اور نو وارد مصنفین کی تشجیعات پر مبنی حکایات، مشاہدات و تاثرات اور ایوان اقتدار میں اُن کی صدائے حق اور شریعت بل کا معرکہ پر سیر حاصل گفت گو کی گئی ہے۔ حضرت والد صاحب شہید کے جہاد، استقامت اور عزیمت پر مبنی کردار اور تفسیر لاہوری جیسے عظیم الشان تفسیری کارنامے پر بحث کی گئی ہے اور آخر میں حضرت والد ماجد کی شہادت اور بارگاہ الوہیت میں حاضری پر عقیدت اور محبت بھرے انداز میں سیر حاصل روشنی ڈالی ہے۔ ہر عنوان پر تفصیل سے لکھ کر استاد محترم نے اپنے شہید استاد کے ساتھ عقیدت و محبت اور وفاداری کا کامل حق ادا کر دیا ہے۔ آپ کا اسلوب نگارش ، شگفتہ اور دل نشین ہے، کتاب میں جگہ جگہ استاد محترم کی حضرت والد ماجد شہید سے عقیدت و محبت کی جھلکیاں نظر آتی ہیں ، والد ماجد شہید کے زندگی کے ہر گوشے اور ہر پہلو پر تفصیل سے خامہ فرسائی کی ہے“۔
یہ کتاب درمیانے ورق پر مضبوط جلد بندی اور خوب صورت ٹائٹل کے ساتھ شائع کی گئی ہے۔