مبصر کے قلم سے

مبصر کے قلم سے

ادارہ

تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

معارف سورة التکاثر
افادات: علامہ ڈاکٹر خالد محمود
صفحات:128 سائز:23×36=16
ناشر: ادارہ اشاعت الاسلام، مانچسٹر، برطانیہ

زیر نظر کتابچے میں سورة التکاثر کی تفسیر وتشریح پر علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب  کے پانچ دروس کو مرتب کیا گیا ہے، جو انہوں نے اسلامک اکیڈمی آف مانچسٹر کے ہفتہ وار درس قرآن کی مجالس میں دیے تھے۔ مولانا حافظ محمد اقبال رنگونی نے ان کو مرتب کیا ہے اور ان کی تخریج بھی کی ہے۔ سورة التکاثر میں بنیادی طور پر دو ایسی خرابیوں کا بیان ہے، جن سے انسان کی آخرت برباد ہو جاتی ہے، ایک تو مال ودولت کی حرص میں پڑ کر آخرت سے غافل ہوجانا اور دوسرا الله تعالیٰ نے انسان کو جن نعمتوں سے نوازا ہے ان کی اخروی جواب دہی سے بے فکر رہنا۔ ان دروس میں بھی انہی دو عنوانات کو زیر بحث لایا گیا ہے اور پوری گفت گو ان کے ارد گرد گھومتی ہے۔ الله تعالیٰ انہیں اُمت کے لیے نافع بنائے اور اُمت کو ان سے استفادہ کی توفیق عنایت فرمائے۔

یہ کتابچہ درمیانے کاغذ وطباعت میں کارڈ ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا گیا ہے۔

رموز محدثین کا انسائیکلو پیڈیا
تالیف: شیخ احمد بن علی قرنی، ترجمہ: مفتی ابوالخیر عارف محمود
صفحات:380 سائز:23×36=16
ناشر: دارالتصنیف، مدرسہ فاروقیہ، کشروٹ، گلگت۔

یہ کتاب شیخ احمد بن علی قرنی کی تالیف ” معجم الرموز عندا لمحدثین“ کا اردو ترجمہ ہے اور یہ ترجمہ جامعہ فاروقیہ کراچی کے فاضل اور سابق استاد مفتی ابوالخیر عارف محمود نے کیا ہے۔ اس ترجمہ میں جن امور کی رعایت کی گئی ہے، ان کو بیان کرتے ہوئے مترجم لکھتے ہیں:

”بندہ نے اس کتاب کا لفظی ترجمہ کرنے کے بجائے کتاب کے مفہوم کو اردو کے قالب میں ڈھالنے کی کوشش کی ہے، البتہ بعض جگہ سیاق وسباق کی مناسبت سے لفظی ترجمہ بھی کیا ہے، ترجمہ کے علاوہ بعض جگہ عربی عبارت او راشعار کی قوسین میں وضاحت کی ہے، جب کہ بعض جگہ کچھ حواشی مفیدہ بھی لکھے ہیں، متن اور حاشیہ میں جہاں بھی بندہ نے کچھ اضافہ کیا ہے تو اس کے آخر میں (ع م) سے اس کی طرف اشارہ کیا ہے، یہ رمز بندہ کے نام عارف محمود سے ماخوذ ہے، یعنی اس رمز سے اس بات کی طرف اشارہ مقصود ہے کہ وہ تحریر بندہ کی طرف سے اضافہ شدہ ہے۔ اس کے علاوہ جگہ جگہ سیاق وسباق اور تحریر کی مناسبت سے عنوان قائم کیے ہیں، نیز کتاب کے شروع میں انہی عنوانات کو مد نظر رکھتے ہوئے تفصیلی فہرست مرتب کی ہے، تاکہ استفادہ مزید آسان ہو جائے۔

کتاب کے آخر میں مصادر ومراجع کی فہرست بھی دی ہے اورمصنف کے ذکر کردہ اصحاب کتب کا مکمل نام اور سن وفات ذکر کرنے کا بھی اہتمام کیا ہے، چو ں کہ کتاب کی ہر سطر میں کتب کے اسامی کا بکثرت تکرار ہوا ہے اور تمام کتب کے نام عربی ہیں، جن میں کئی کتابوں کے ناموں میں ہمزہ اور یا کے نقطے بھی لکھے جاتے ہیں، لیکن متن کتاب میں ایسے تمام ناموں کو اردو رسم الخط کی رعایت میں ہمز ہ اور یا کے نقطوں کے بغیر لکھا گیا ہے۔ البتہ حاشیہ اور کتاب کے آخر میں دی گئی مصادر ومراجع کی فہرست میں عربی رسم الخط کی رعایت کرتے ہوئے ایسے تمام ناموں پہ ہمزہ اوریا کے نقطوں کا اہتمام کیا ہے۔“

یہ ترجمہ اپنے موضوع کے اعتبار سے ایک مفید او رمنفرد کاوش ہے اور یہ اس کا دوسرا ایڈیشن ہے، جو معروف ادارے دارالکتاب لاہور کے مدیر کے تعاون سے شائع کیا گیا ہے۔ یہ کتاب مضبوط جلد بندی کے ساتھ موستط کاغذ پر شائع کی گئی ہے۔“

قصیدة البردہ

یہ عربی زبان کا مشہور نعتیہ قصیدہ ہے، جس کے مؤلف مشہور صاحب مقامات بزرگ اور بلند پایہ عالم علامہ شرف الدین ابو عبدالله محمد بن سعید بوصیری رحمة الله علیہ ہیں۔ علامہ بوصیری رحمة الله علیہ برص کی بیماری میں مبتلا ہوئے تو حصول صحت کی نیت سے نہایت اخلاص کے ساتھ یہ نعتیہ قصیدہ منظوم فرمایا۔ رات کو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی خواب میں زیارت ہوئی اور یہ قصیدہ آپ صلی الله علیہ وسلم کیخدمت میں پیش کیا، آپ صلی الله علیہ وسلم بہت خوش ہوئے او راپنا دست مبارک شیخ موصوف کے بدن پر پھیرا اور اپنی چادر خواب کی حالت میں ان کو عنایت فرمائی۔ علامہ بوصیری رحمة الله علیہ جب بیدار ہوئے تو برص کی بیماری بالکل ختم ہوچکی تھی اور اس کا کوئی اثر باقی نہیں رہا تھا اور جو چادر آپ صلی الله علیہ وسلم نے ان کو خواب میں عطا فرمائی تھی بیداری کے بعد بھی وہ بعینہ ان کے ہاتھ میں موجود تھی۔ عربی زبان میں چادر کو بردہ کہتے ہیں، اس لیے یہ قصیدہ بردہ کے نام سے مشہور ہوا۔

مکتبہ زمزم نے اس اس قصیدہ بردہ کے ساتھ علامہ بوصیری رحمة الله علیہ کے تالیف کردہ دو اور قصیدے بھی شائع کیے ہیں۔ ایک ”القصیدة المضریة في الصلاة علی خیر البریة“ اور دوسرا” القصیدة المحمدیة علیہ أفضل الصلاة والتحیة“ کے نام سے ہے۔ یہ بہت مبارک قصیدے ہیں او رایک صاحب مقامات بزرگ کے قلم سے منظوم ہوئے ہیں۔ زمزم پبلشرز نے کارڈ ٹائٹل کے ساتھ خوب صورت کا غذوطباعت میں33 صفحات کے چھوٹے سائز کے رسالے میں ان کو شائع کیا ہے۔
ناشرکا پتہ ہے:زمزم پبلشرز، نزد مقدس مسجد، اردو بازار کراچی۔