رجال الله کی اہمیت وضرورت

idara letterhead universal2c

رجال الله کی اہمیت وضرورت

عبید اللہ خالد

دین اسلام خالق کائنات کا بھیجا ہوا مکمل نظام حیات ہے۔ الله تعالیٰ نے ہر دور میں انسانیت کے لیے ضابطہٴ حیات کو نازل فرمایا ہے، اس میں جہاں کتابوں کی صورت میں دستور حیات نازل فرمایا ہے وہیں انبیاء کا سلسلہ بھی جاری فرمایا ہے، ایسا نہیں ہوا کہ نبی کے بغیر صرف کتاب نازل کی گئی ہواوریہ فرمایا گیا ہو کہ انسان اس کو پڑھ اور سمجھ کر اس پر عامل ہوں، بلکہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر ہر دور میں صحائف وکتب کے ساتھ انبیاء بھی آتے رہے اور وہ انسانوں کی راہ نمائی کرتے رہے۔ انبیاء کے علاوہ صدیقین، شہداء، اولیاء الله اور صالحین بھی رجال الله کے سلسلة الذہب کی کڑیاں ہیں۔

سورہ فاتحہ میں جہاں ”صراط مستقیم“ کی دعا مانگی گئی ہے وہیں اس کی تعیین کے لیے رجال الله کو ذکر کیا گیا ہے۔ چناں چہ الله تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ: ﴿اہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیمَ،صِرَاطَ الَّذِینَ أَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلَا الضَّالِّینَ﴾ یعنی سیدھے راستے کی طرف ہماری راہ نمائی فرما، ان لوگوں کا راستہ جن پر آپ کا انعام ہوا، نہ ان لوگوں کا راستہ جن پر آپ کا غضب ہوا اور نہ ان لوگوں کا راستہ جو گم راہ ہوئے۔“ مفسرین فرماتے ہیں کہ مغضوب علیہم سے یہود اور ضالین سے نصار ی مراد ہیں۔

جب کہ ”جن پر انعام کیا گیا“ کی وضاحت قرآن مجید کی ایک آیت میں ان الفاظ میں کی گئی ہے کہ: ﴿وَمَن یُطِعِ اللَّہَ وَالرَّسُولَ فَأُولَٰئِکَ مَعَ الَّذِینَ أَنْعَمَ اللَّہُ عَلَیْہِم مِّنَ النَّبِیِّینَ وَالصِّدِّیقِینَ وَالشُّہَدَاء ِ وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ أُولَٰئِکَ رَفِیقًا، ذَٰلِکَ الْفَضْلُ مِنَ اللَّہِ وَکَفَیٰ بِاللَّہِ عَلِیمًا﴾ یعنی” جو شخص الله اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو ایسے لوگ (جنت میں ) ان حضرات کے ساتھ ہوں گے جن پر الله تعالیٰ نے ( کامل) انعام فرمایا ہے، یعنی انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین اور یہ حضرات بہت اچھے رفیق ہیں۔ یہ (معیت اور رفاقت) الله تعالیٰ کا فضل ہے اور الله تعالیٰ کافی ہیں جاننے والے۔“

بہرحال ہدایت کے لیے جس طرح کتاب الله کی ضرورت ہے اسی طرح ہدایت کے لیے رجال الله کی بھی ضرورت ہے، جو کتاب الله کی تعلیم کے ساتھ ساتھ باطن کا تزکیہ بھی کرتے ہیں اور انسان کو ظاہری وباطنی رذائل سے پاک وصاف کرتے ہیں جس سے انسان الله تعالیٰ کی رضا وخوش نودی کا حق دار اور جنت کا مستحق بن جاتا ہے۔

صحابہ کرام رضی الله عنہم کو صحابہ آپ صلی الله علیہ وسلم کی صحبت کا شرف حاصل کرنے کی بنا پر کہا جاتا ہے یہ اتنا بڑا شرف اور اعزاز ہے کہ نبوت کے بعد اس سے بڑا شرف اور اعزاز نہیں ہو سکتا۔

الله تعالیٰ ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے اور دنیا وآخرت میں رجال الله کی صحبت ومعیت نصیب فرمائے۔

وما توفیقی الا بالله، علیہ توکلت وإلیہ أنیب․

سنگ میل سے متعلق